Khamosh Ghar

Khamosh Ghar

ایک چھوٹے سے قصبے کے کنارے پر ایک پرانا، ویران گھر کھڑا تھا۔ اس گھر کو “خاموش گھر” کے نام سے جانا جاتا تھا، کیونکہ اس میں داخل ہونے والا ہر شخص خاموش ہو جاتا تھا۔ کہتے تھے کہ یہ گھر ایک لعنت کا شکار ہے، اور جو بھی اس کے اندر جاتا ہے، وہ کبھی باہر نہیں آتا۔

ایک دن، ایک نوجوان لڑکی، زینب، جو کہ ایک ریسرچر تھی، اس گھر کے راز کو جاننے کے لیے وہاں پہنچی۔ وہ گھر کے بارے میں کہانیاں سن کر بہت متجسس تھی۔ اس نے گھر کے دروازے پر دستک دی، اور دروازہ خود بخود کھل گیا۔ اندر کا ماحول بالکل خاموش تھا، جیسے وقت رک گیا ہو۔

زینب نے گھر کے کمرے تلاش کرنا شروع کیے۔ ہر کمرے میں پرانی فرنیچر اور ٹوٹی ہوئی چیزیں بکھری پڑی تھیں۔ اچانک، اسے ایک کمرے سے ہلکی سی آواز سنائی دی، جیسے کوئی رونے کی آواز نکال رہا ہو۔ وہ آواز کی طرف بڑھی، لیکن جیسے ہی وہ کمرے میں داخل ہوئی، آواز بند ہو گئی۔

رات ہوتے ہی گھر کا ماحول اور بھی خوفناک ہو گیا۔ زینب نے محسوس کیا کہ کوئی اسے دیکھ رہا ہے۔ وہ جلد از جلد گھر سے نکلنا چاہتی تھی، لیکن دروازے بند ہو چکے تھے۔ اچانک، اسے ایک عورت کا سایہ نظر آیا جو اسے اشارے کر رہی تھی۔ زینب نے اس کے پیچھے چلنا شروع کیا اور ایک پرانے تہ خانے میں پہنچ گئی۔

تہ خانے میں، زینب نے ایک پرانی ڈائری پائی جس میں گھر کے راز درج تھے۔ یہ گھر ایک خاندان کا تھا جو کسی نادیدہ طاقت کی وجہ سے خاموش ہو گیا تھا۔ ڈائری میں لکھا تھا کہ گھر کے ہر فرد کو ایک خوفناک روح نے اپنا شکار بنا لیا تھا۔ زینب نے ڈائری پڑھتے ہی محسوس کیا کہ وہ روح اب اس کے قریب ہے۔

اچانک، اس نے ایک خوفناک چیخ سنی اور خود کو تہ خانے میں بند پایا۔ صبح ہوتے ہی قصبے والوں نے گھر کا دروازہ توڑا، لیکن زینب کا کوئی نشان نہیں ملا۔ وہ خاموش گھر کی ایک اور کہانی بن گئی۔


Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *